مچھلی کو ذبح کیوں نہیں کرتے؟

مچھلی کو ذبح کیوں نہیں کیا جاتا؟ ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ مسجد میں لوگوں کو حلال اور حرام کے بارے میں بتا رہے تھے۔ یہ بھی بتا رہے تھے کہ جانوروں کو پہلے ذبح کیا کرو پھر حلال ہوتا ہے۔ تو ایک صاحب اٹھے انہوں نے کہا یاعلی آپ نے فرمایا ہے کہ سب جانوروں کو پہلے ذبح کیا کرو تب حلال ہے۔

مگر مچھلی کو تو ہم ذبح ہی نہیں کرتے، تو پھر یہ حلال کیسے ہے؟ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا اللہ تعالی نے جانوروں کو ذبح کرنے کا حکم اس لیے دیا ہے کہ جب ان کو ذبح کیا جاتا ہے۔ تو جانور کا سارا خون جسم سے باہر نکل جاتا ہے۔ اگر وہ خون نہ نکالا جائے تو اس جانور کی سب بیماریاں انسان میں داخل ہو جائیں۔

اسی لیے اللہ تعالی نے ذبح کرنے کا حکم فرمایا ہے۔ باقی رہی مچھلی کی بات تو جب مچھلی کو پانی سے باہر نکالا جاتا ہے۔ تو مچھلی کا سارا خون اس کے منہ میں جمع ہو جاتا ہے۔ انسان اس حصے کو اس کے منہ سے باہر نکال دیتے ہیں۔ تب مچھلی میں خون باقی نہیں رہتا۔ اسی لیے اللہ تعالی نے مچھلی کو ذبح کرنے کا حکم نہیں دیا۔

Scroll to Top