کیا کوا مستقبل کے بارے میں جانتا ہے؟

کوے کے بارے میں کئی قسم کے انکشافات اور گمان کیے جاتے ہیں۔ جیسا کہ آپ سبھی نے اکثر سنا ہو گا کہ کوا آنے والے وقت کو پہلے سے جان لیتا ہے۔ اور اگر کوے گھر کی چھت پر یا گھر کی دیوار پر آکر ایک دوسرے سے لڑ پڑیں یا جھگڑنے لگ پڑیں۔ تو اس سے اس بات کا گمان کیا جاتا ہے کہ اس گھر پر کوئی برا وقت آنے والا ہے۔ کیونکہ کوؤں کا ایک دوسرے سے لڑنا جھگڑنا اچھا نہیں سمجھا جاتا۔

اسی طرح اگر دوپہر سے پہلے کوا آپ کے گھر کی دیوار پر یا چھت پر اکیلا بولنا شروع کر دیں۔ تو یہ سمجھا جاتا ہے کہ آنے والے دنوں میں آپ کے لیے خوش خبری ہے آپ کی دولت میں اضافہ سکتا ہے، آپ کے روزگار میں اضافہ ہو سکتا ہے، آپ کو خزانہ مل سکتا ہے، آپ کو کوئی بڑی کامیابی مل سکتی ہے یا بعض لوگ یہ بھی گمان کرتے نظر آتے ہیں کہ اس گھر میں کوئی مہمان آنے والا ہے۔

اگر کوئی کوا اچانک منہ میں روٹی کا ٹکڑا لیے نظر آ جائے تو سمجھیں کہ آپ کی کوئی بڑی خواہش پوری ہونے والی ہے۔ اگر کوا کسی بھی آدمی کے سر پر بیٹھ کر چونچ مار دے تو اس کے دن اچھے آنے والے ہوتے ہیں۔ اور اگر کوا اس کے سر پر بیٹھ جائے تو اس کے لیے برا وقت قریب ہوتا ہے۔

ان تمام باتوں میں کس حد تک صداقت ہے۔ ہمارے پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بارے میں کیا فرمایا ہے۔ اور یہ باتیں پھیلائی کیوں گئی ہیں کیونکہ گاؤں میں اکثر لوگ ان باتوں پر بے حد یقین کرتے نظر آتے ہیں۔ اگر ان سے پوچھا جائے کہ ان باتوں کا آپکو کس نے بتلایا تو وہ کہتے ہیں کہ ہمارے بزرگوں نے آزمایا ہوا ہے یہ حقیقت ہے ایسا ہی ہوتا ہے۔

یہیں پر ایک نقطۂ نظر آپ سبھی کہ ساتھ یہ بھی شیئر کرتے چلیں کہ جیسے کئی لوگوں کا یہ گمان ہے کہ ہمارے بزرگوں کا آزمودہ ہے یا ہمارے بزرگوں نے یہ بات کہی تو سچ کہی۔ اس بارے میں میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ کفار دین حق کا پیغام سن کر اسے اس لیے جھٹلا دیتے تھے کہ ہمارے باپ دادا اس بات پر عمل کرتے تھے۔ تو ہم بھی یہی کریں گے اور دیں حق کو جھٹلا دیتے تھے حلانکہ وہ لوگ سرا سر گمراہی کے راستے پر تھے۔

ویسے تو اور بھی بہت سارے پرندے ہیں۔ جو گھروں پر آتے ہیں تو زیادہ تر لوگ کوے کے بارے میں ہی ایسے سوالات کیوں کرتے ہیں۔ ان سب سوالوں کے جوابات آپ سبھی کے ساتھ شیئر کرنے سے پہلے۔ آپ کے ساتھ کوے کی ہسٹری آپ سبھی کے ساتھ شیئر کرتے چلیں کہ آخر اس پرندے کے کی ہسٹری کیا ہے۔ جس سے آپ کے لیے آج کے ٹاپک کو سمجھنا اور بھی آسان ہو جائے گا۔

کوا بہت چالاک پرندہ ہوتا ہے اس کی نظر بہت تیز ہوتی ہے۔ جو اسے خوراک اور دشمنوں سے آگاہ کرتی ہے یہ کوا ہی وہ واحد پرندہ ہے۔ جس نے انسان کو مردہ دفن کرنا سکھایا۔ انسان کی لاش کو مٹی میں دفنانا سکھایا۔ اور یہ وہ پرندہ ہے جسے حضرت نوح علیہ السلام نے سب سے پہلے زمین کا جائز لینے کے لیے کوے کو بھیجا۔ لیکن یہ اس کی بدقسمتی کہیں یا کچھ اور جب اس نے زمین پر مردار دیکھا۔ تو اسی کو کھانے بیٹھ گیا یہی وجہ ہے کہ اسے خوف کی بددعا دی گئی۔ اور اسی وجہ سے یہ انسانی آبادی سے ہراساں رہتا ہے انسانوں سے چوکنا رہتا ہے۔

تو دوستو یہ تمام تر باتیں کہ کوا مسقبل دیکھ سکتا ہے یا اس کے کائیں کائیں کرنے سے کسی کو فائدہ یا نقصان ہو سکتا ہے۔ تو آپ سبھی کو بتاتے چلیں کہ اسلام میں ان تمام تر باتوں کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ موجودہ دور میں پاکستان میں ان باتوں پر ابھی بھی یقین کیا جاتا ہے۔ اور بہت سی ایسی چیزیں ہیں جن کو بد شگونی کی علامت کہہ دیا جاتا ہے۔

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بد شگونی شرک ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تین مرتبہ فرمایا اور ہم میں سے ہر ایک کو کوئی نہ کوئی وہم ہو جاتا ہے۔ لیکن اللہ تعالی توکل کی برکت سے اسے دور کر دیتا ہے۔

آخر میں آپ کو ایک بات بتانا ضروری سمجھتے ہیں کہ صرف اپنے اللہ پر یقین کامل کر لیں مکمل توکل رکھیں اور جو کچھ بھی ہوتا ہے کہ جو کچھ بھی ہو گا وہ اللہ ہی کی طرف سے ہو گا۔ جب آپ کا یقین پختہ ہو جائے گا تب انشاءاللہ آپ ان سب چیزوں توہم پرستی, بدشگونی, بداعتقادی سے انشاءاللہ نکل جائیں گے. یقین کریں زندگی ہلکی پھلکی محسوس ہونا شروع ہوجائے گی. جس کی شرط صرف یہ ہے کہ رب ذوالجلال پر مکمل اعتقاد یقین اور توکل رکھیں

Scroll to Top