حضرت علیؓ کی 5 نصیحتیں جو آپ کو کامیاب بنا دیں گی 

کمیل بن زیاد رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور فرمایا اے خمیل یہ دل ایک برتن ہے۔ اس میں جو چاہے ڈال دو اور اس کے بعد فرمایا کہ میں تمہیں پانچ باتوں کی نصیحت کرتا ہوں ان باتوں کو غور سے سنو اور ان کو اپنے پلے باندھ لو۔

یاد رکھو اللہ کے علاوہ کسی سے کوئی امید نہ رکھنا کیونکہ انسان کی ساری امیدوں کو پوری کرنے والی ذات صرف اللہ ہی کی ہے۔ اللہ کے علاوہ کوئی ذات نہیں جو کہ تمہاری امیدوں کو پورا کر سکے۔

دوسری بات یہ فرمائی کہ اپنے گناہوں کے علاوہ کسی چیز سے نہ ڈرنا کہ کل کو جب اپنے اللہ کے سامنے جاؤ گے تو اللہ کو کیا منہ دکھاؤ گے۔ اس لیے ہر وقت یہ خوف اپنے دل میں رکھو کہ کوئی گناہ تم سے سرزد نہ ہو ۔ اور جو گناہ تم سے سرزد ہو چکے ان پر اللہ سے استغفار کرو۔

تیسری نصیحت یہ فرمائی کہ اگر تم سے کوئی ایسی بات پوچھی جائے جس کا تمہیں علم نہ ہو تو یہ کہتے ہوئے نہ شرمانا کہ میں نہیں جانتا۔ برعکس دوستو آج ہمارا حال یہ ہے کہ بہت سے لوگ ایسے ہیں جو کہ ایک چیز کے بارے میں نہیں جانتے، پھر بھی تکے لگانا شروع کر دیتے ہیں۔ اسی طرح ایک دوسرے مقام پر امیرالمومنین نے یہ بھی فرمایا کہ اس بات کا اقرار کر لینا کہ میں اس بارے میں نہیں جانتا یہ بھی آدھا علم ہے۔

چوتھی بات یہ کہ جس بات کا تمہیں علم نہ ہو تو اس کے بارے میں علم حاصل کرنے کی کوشش کرو اور اس کے بارے میں علم حاصل کرو۔ پھر آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے آخری بات یہ فرمائی کہ صبر کرو ہر حال میں صبر کرنا انسان کے لیے بہتر ہے اور صبر ایمان کا حصہ ہے۔ بلکہ یہاں تک فرمایا کہ صبر کا مقام ایمان میں اس طرح سے ہے جیسے کہ بدن میں سر کا مقام ہے اس بات سے معلوم ہوا کہ صبر کا ایمان کے ساتھ بڑا گہرا تعلق ہے۔ اس لیے چاہیے کہ صبر کا دامن کسی حال میں نہ چھوڑا جائے۔

Scroll to Top