حضرت علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ کے قبول اسلام کا واقعہ

حضرت علیؓ

حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ کے قبول اسلام کے بارے میں مروی ہے کہ حضرت علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ چونکہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے زیر سایہ پرورش پا رہے تھے۔ اس لیے آپ رضی اللہ تعالی نے جب حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ام المومنین حضرت سیدہ خدیجہ رضی اللہ تعالی کو عبادت میں مصروف دیکھا۔

تو حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے دریافت کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یہ کیا کر رہے ہیں۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا ہم خدائے واحد کی عبادت کر رہے ہیں۔ حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ نے دریافت کیا۔ یہ کیسی عبادت ہے؟

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ اللہ کا دین ہے اور اللہ نے مجھے اپنے دین کی تبلیغ اور لوگوں کی رشد و ہدایت کے لیے چنا ہے۔ اور میں تمہیں اسی اللہ وحدہ لا شریک پر ایمان لانے کی دعوت دیتا ہوں۔ حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ نے جب حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی بات سنی تو حیران ہو گئے اور پوچھا کہ میں نے پہلے کبھی اس دین کے بارے میں کچھ نہیں سنا۔

اس بارے میں فیصلہ کرنا مشکل نظر آتا ہے۔ اس لیے میں اس بارے میں اپنے والد سے مشورہ کرنا چاہتا ہوں۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا اے علی رضی اللہ تعالی عنہ! تمہیں اس بات کا حق حاصل ہے۔ لیکن ابھی تم اس بات کا ذکر کسی اور شخص سے نہ کرنا۔

حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ نے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے وعدہ کیا کہ وہ اس بات کا ذکر کسی سے نہیں کریں گے۔ چنانچہ اس رات جب حضرت سیدنا علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ سونے کے لیے لیٹے تو وہ اس بات پر غور کرتے سو گئے۔

اللہ تبارک وتعالی نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کے قلب کو روشنی عطا فرمائی اور آپ رضی اللہ تعالی عنہ نے اپنے والد سے مشورہ کیے بغیر اگلے روز حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت اقدس میں حاضر ہو کر ان سے عرض کیا کہ مجھے دائرہ اسلام میں داخل فرما لیں۔ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ رضی اللہ تعالی عنہ کو کلمہ توحید پڑھایا اور آپ کو دائرہ اسلام میں داخل کر لیا۔

Scroll to Top