نبی کریم ﷺ کی بھوک کا واقعہ

حضرت سیدہ فاطمہ الزہراءؓ کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بہت محبت تھی۔ ایک بار آپ رضی اللہُ عنہا نبی علیہ السلام کے گھر تشریف لائیں۔ آپ علیہ السلام نے پوچھا کیسے آنا ہوا؟ آپ رضی اللہ عنہ نے دوپٹے کا پلو کھولا۔ اس میں آدھی روٹی تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کر کے کہا ابا جان آپ کے لیے تحفہ لائی ہوں۔

پوچھا یہ کیسے عرض کیا ہم کئی دنوں سے بھوکے تھے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے کچھ کام کیا۔ جس کے عوض انھیں چند پیسے ملے اور آٹا لے کے آئے۔ میں نے اس کی روٹیاں پکائی۔ ایک ایک حسن حسین رضی اللہ عنہ اور علی رضی اللہ عنہ نے کھائیں اور ایک سائل کو دی۔ جب میں اپنے حصے کی روٹی کھا رہی تھی۔

تو دل میں خیال آیا فاطمہ تم بیٹھی روٹی کھا رہی ہو۔ پتہ نہیں ابا جان کو کھانے کو کچھ میسر ہے بھی کہ نہیں۔ اس لیے اپنی بقیہ آدھی روٹی آپ علیہ السلام کی خدمت میں لائی ہوں۔ یہ ہدیہ قبول فرما لیجیے۔ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے فاطمہ قسم ہے مجھے اپنے رب کی تین دن گزر گئے ہیں۔ تیرے باپ کے پیٹ میں کھانے کا ایک لقمہ بھی نہیں گیا۔

اللہ اکبر پیارے بھائیوں اور دوستوں دو جہانوں کے سردار کا یہ عالم ہے کہ تین دن سے کچھ نہیں کھایا۔ فاقے کاٹ رہے ہیں اور آج کے ہمارے حکمرانوں کو دیکھیے کہ کھانے کے میز پہ ستر طرح کے کھانے موجود ہوتے ہیں۔ لیکن انھیں غریب عوام کی کوئی پرواہ ہی نہیں۔ غریب لوگ بھوک سے مر رہے ہیں۔ لیکن ان حکمرانوں کو کچھ خبر ہی نہیں۔ اللہ ہم سب کہ حالوں پر رحم فرماۓ۔ آمین

Scroll to Top