ایک صحابی کی وفات کا واقعہ

ایک صحابی کی بیگم نے پیغام بھیجا یا رسول اللہ ﷺ میرا خاوند مرنے کے قریب ہے۔ لیکن کلمہ نہیں پڑھ رہا۔ آپ ﷺ اس کے پاس تشریف لے گئے اور فرمایا بیٹا کلمہ پڑھ۔ (پڑھوانے والے اللہ کا نبی ﷺ پڑھنے والا صحابی) کہا جی کلمہ نہیں پڑھا جا رہا۔ آپ ﷺ نے فرمایا کیا ہوا؟ کہا جی بس پڑھا نہیں جاتا۔ آپ ﷺ نے فرمایا اس کے والدین میں کون زندہ ہے کہا جی ماں زندہ ہے۔

تو آپ ﷺ نے کہا اس کی ماں کو بلاؤ۔ جب ماں آ گئی تو آپﷺ نے فرمایا تم بیٹے سے ناراض تو نہیں؟کہا جی یارسول اللہ ﷺ میں ناراض ہوں۔ فرمایا کیا ناراضگی ہے؟ کہا یا رسول اللہ ﷺ مجھے اس کے دین کا کوئی گلہ نہیں ہے۔ بہت نیک بچہ ہے راتوں کو اٹھ کے تہجد پڑھتا ہے، نفلوں میں کھڑے ہو کے قرآن پڑھتا ہے، اور دن میں روزے رکھتا ہے۔ لیکن بس مجھ سے جب بولتا ہے تو بدتمیز ہو کے بولتا ہے۔ اس کا یہ عمل میرا دل چیر کے رکھ دیتا ہے۔

آپ ﷺ نے فرمایا معاف کرو گی؟ کہا جی نہیں چاہتا۔ آپ ﷺ نے فرمایا میں اسے آگ میں جلواؤں تو سفارش کرو گی؟ کہا جی! آگ میں تو نہیں دیکھ سکتی۔ آپ ﷺ نے فرمایا سن لو اگر تو نے معاف نہ کیا۔ تو یہ سیدھا اللہ کی آگ میں جائے گا۔ آپ ﷺ نے فرمایا سفارش کرتی ہو، معاف کرتی ہو؟ کہا جی! میں اب معاف کرتی ہوں۔

آپ ﷺ نے کہا بیٹا لا الہ الا اللہ پڑھو. انہوں نے کہا لا الہ الا اللہ اور جان نکل گئی۔ آپ ﷺ نے اس کا جنازہ پڑھایا۔ پھر اعلان کیا جس نے ماں باپ کو دکھ دیا۔ اس پہ اللہ کی ل-ع-ن-ت اس پہ فرشتوں کی ل-ع-ن-ت اس پہ زمین آسمان کی ل-ع-ن-ت اس کی نہ نماز قبول ہے, نہ روزہ قبول ہے, نہ صدقہ قبول ہے۔

Scroll to Top